وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ اسلحے کی نمائش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی پولیس چیف کے آفس پر حملے کا ایک ملزم مدرسے کا معلم تھا، حملے میں معلم کا ملوث ہونا تشویش کی بات ہے، اس طرح کے لوگ کسی بھی یونیورسٹی یا مدرسے میں ہوں ان کی مکمل مانیٹرنگ ہوگی۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ منشیات فروشوں کے برے دن شروع ہوگئے ہیں، منشیات کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، 40 سے 45 دن میں محکمۂ ایکسائز نے 200 ملزمان گرفتار کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں 31 ویں ایپکس کمیٹی کی میٹنگ ہوئی، آج اجلاس میں منشیات اور غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق بات کی گئی۔
وزیرِ اطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ اس وقت ایکسائز اور نارکوٹکس کا محکمۂ متحرک ہے، ہم ایکسائز اور نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ میں مزید تبدیلی لائیں گے، کچھ لوگ اسکولوں اور گھروں میں منشیات سپلائی کر رہے ہیں۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا وفاقی اور صوبائی ادارے منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں، سندھ میں رینجرز، پولیس اور اینٹی نارکوٹکس فورس کارروائی کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی نشاندہی کی جا رہی ہے، غیر قانونی طور پر مقیم افراد مختلف جگہوں پر شیلٹرز لے رہے ہیں، جہاں یہ شیلٹر لے رہے ہیں اس جگہ کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔